top of page

 

 

حصہ ھشتم​

 

 

حضرات علماء فرقہ جماعت اہل حدیث! یہ تو اک حقیقت ہے کہ پاک و ہند میں انگریزی دور سے پہلے سب اہل سنت والجماعت مسلک حنفی کے پابند تھے، ان کی مساجد اختلاف و افتراق سے بلکل ناآشنا تھیں،ان مساجد میں درس جہاد بند کرکے جھگڑا فساد پیدا کرنے کے لئے ایک لامزھب فرقہ پیدہ کیا گیا، اس فرقہ کے وکیل مولوی محمد حسین بٹالوی نے مرزا ملعون کی خوب تعریفیں کیں۔ اور جہاد کو انگریز کے خلاف حرام قرار دینے کے لئے مستقل رسالہ “الاقتصاد فی مسائل الجہاد“ لکھا اور پشاور سے کلکتہ تک حرمت جہاد کے لئے محنت میں وہ مرزا قادیانی ملعون سے بھی بازی لے گیا اور حکومت برطانیہ کی طرف سے اسے جاگیر بھی ملی پھر اس نے مسلمانوں میں فساد ڈالنے کے لئے دس سوالات کا اشتہار دیا اور وہ مسائل جو خیر القرون سے امت میں متواتر معمول بہا تھے ان کو عوام میں مشکوک کرنے کے لئے اور اپنے آپ کو بارہ سو سال کے تمام علماء محدثین سے بڑا ثابت کرنے کے لئے اپنی خود ساختہ شرائط سے سوالات مرتب کئے اور یہ خود ساختہ شرائط لگاکر سوال کرنے کا طریقہ اس نے مرزا قادیانی ملعون کی تقلید شخصی میں اختیار کیا، وہ شرط تھی کہ ان مسائل کے لئے کوئی آیت یا حدیث جس کی صحت میں کسی کو کلام نہ ہو اور وہ اس مسئلہ میں جس کے لئے پیش کی جاوے نص صریح قطعی الدلالت ہو، حاکم نے حصیح حدیث کی دس قسمیں بیان کی تھیں (مقدمہ نووی شرح مسلم) اس شرط نے نو قسم کی صحیح حدیثوں کو ماننے سے انکار کردیا۔ حدیث حسن لزاتہ اور حسن لغیرہ جو بالاتفاق حجت تھیں ان کے قبول کرنے سے انکار کردیا اور قطعی اور صحیح دلالت کے علاوہ ہر قسم کی دلالتوں کو ماننے سے انکار کردیا، اس طرح اسلام کے علمی سرمایہ یعنی حدیث کے اٹھانوے فیصد کا انکار کردیا اس لئے علماء پر تو اس کی حرکت سے اس کا جاھل مرکب ہونا ظاہر ہوگیا اور پتہ چلا کہ یہ دین کا چھپا ہوادشمن ہے مگر بعض جاھل لوگ اس کے دام فریب میں آگئے اور خیر القرون کے مسلک سے منحرف ہوکر اس کی تقلید کا دم بھرنے لگے لیکن چونکہ وہ دین کے مسائل سے واقف نہ تھا اسلئے ان کی تشفی نہ کرسکا تو سلف سے بیزار لوگ قادیانیت اور نیچریت کی گود میں چلے گئے، اس طرح اس شخص نے ہزاروں لوگوں کو خیر القرون کے مسلک سے بدظن کرکے دین حق سے بیزار کیا اور وہ بالآخر کفر و ارتداد کی دلدل میں جاگرے، علماء نے طبقہ علماء میں اس کی جہالت ثابت کرنے کے لئے اس کی شرط کو سامنے رکھ کر اس سے یہ سوال کیا کہ "تم اپنی شرط کے موافق کوئی آیت یا صحیح حدیث(جسکی صحت میں کسی کوکلام نہ ہو اور وہ اس مسئلہ میں جسکے لئے پیش کی جائے نص قطعی صریح الدلالت بھی ہو) پیش کرو کہ دلیل شرعی صرف اور صرف دلیل کی اسی ایک قسم میں ہی منحصر ہے" لیکن وہ شخص اور اسکی ساری جماعت آج تک عاجز اور زلیل ہورہی ہے ہورہی ہے اور اپنی جہالت کو تسلیم کررہی ہے اور علماء نے عوام میں اس کی جہالت ثابت کرنے کے لئے بھی اس سے مندرجہ ذیل سوالات کئے تھے، ان سوالات کو ایک سو سال کا عرصہ گزر چکا ہے مگر تمام لامزھب غیر مقلد مولوی یہ قرض سر پر لیکر ہی مرتے جارہے ہیں، اب جو زندہ ہیں ان کی یاد دہانی کے لئے پھر ہم گزارش کررہے ہیں کہ خدا کے لئے ان سوالات کا جواب دے کر اپنی جماعت کو مطمئن کریں ورنہ آپ کی جماعت کے جس آدمی کو یہ پتہ چل جاتا ہے کہ سو سال سے ہماری جماعت ان سوالات کے جواب سے عاجز و لاچار اور بے بس ہے تو وہ قادیانی،نیچری، منکرین حدیث کی صف میں جاکھڑا ہوتا ہے اسلئے خدارا ان سوالات کا جواب اپنی شرط بالا یاد کرکے دیں مندرجہ ذیل مسائل میں کوئی صاحب کوئی آیت یا حدیث صحیح پیش کریں جس کی صحت میں کسی کو کلام نہ ہو اور وہ اس مسئلہ میں جس کے لئے پیش کی جائے نص صریح قطعی الدلالت بھی ہو۔

 

سوال نمبر 269

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا رکوع جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت ہمیشہ رفع الیدین کرنا۔

سوال نمبر270

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمیشہ ہمیشہ سینے پر ہاتھ باندھ کر نماز پڑھنا۔

سوال نمبر271

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمیشہ ہمیشہ ہر ہر نماز میں آمین بالجہر کہنا۔

سوال نمبر272

حدیث قراءت خلف الامام کا آیت " و اذا قرئ القرآن " کے بعد مروی ہونا۔

سوال نمبر273

اللہ تعالٰی یا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ائمہ اربعہ میں سے کسی کی تقلید شرعی کو منع کرنا۔

سوال نمبر274

کتاب و سنت سے اجماع و قیاس کا حرام ہونا۔

سوال نمبر275

تین طلاق دے کر بدوں حلالہ کرنے کے عورت کا نکاح شوہر اول سے کردینا۔

سوال نمبر276

اپنے ائمہ اربعہ ابن تیمیہ،داؤد ظاھری، ابن حزم، شوکانی زیدی کی تقلید کا فرض ہونا۔

سوال نمبر277

احادیث کو صحاح ستہ میں منحصر سمجھنا اور سوائے ان کے دوسری حدیث کی کتابوں کا اعتبار نہ کرنا اور ان حدیثوں کو نہ ماننا۔

سوال نمبر278

اس پر فتن دور میں ہر شخص عامی کا قرآن و حدیث پر بلا تحقیق عمل کرنا اور اسی کا لوگوں کو حکم دینا۔

سوال نمبر279

بغیر کسی عزر شرعی کے جمع بین الصلوٰتین کرنا یعنی ظہر عصر ایک وقت میں اور مغرب عشاء ایک وقت میں پڑھنا۔

سوال نمبر280

جو حدیثیں امام اعظم رحمہ اللہ کو بسند شیوخ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین یا ثقات تابعین پہنچیں ہیں ان کو مابعد خیرالقرون والوں کے اقوال سے ضعیف یا مخدوش سمجھنا۔

سوال نمبر281

حاجیوں کا زیارت قبر شریف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی نیت سے زیارت کرنے جانے کو شرک ،رسم جاہلیت، حرام و مکروہ قرار دینا۔

سوال نمبر282

حرمین شریفین کے تمام مقلدین کو مشرک و بدعتی سمجھنا۔

سوال نمبر283

قراءت انجیل کا حالت جنابت میں کیا حکم ہے۔

سوال نمبر284

وضو کے بعد ست منڈوایا اب تجدید وضو یا سر پر دوبارہ مسح کرنا فرض ہے یا نہیں؟

سوال نمبر285

دباغت سے خنزیر کی کھال، سانپ اور چوہے کی کھال پاک ہوجاتی ہے یا نہیں؟

سوال نمبر286

پانی کتنا دور ہوتو تیمم کرنا جائز ہے؟

سوال نمبر287

جس شخص کو پانی اور مٹی میسر نہ ہو وہ نماز کیسے پڑھے؟

سوال نمبر288

مقطوع الیدین و الرجلین و مجروح الوجہ کا کیا حکم ہے؟وہ بلا وضو نماز پڑھے یا مسح کرے یا تیمم کرکے نماز پڑھے؟

 

 

 

(نوٹ)

ان سوالات کے جوابات اب سو سال بعد اگر کوئی صاحب دیں تو اپنی شرط ضرور ملحوظ رکھیں نیز لامزھبوں کو چاھئے کہ اپنے کسی ایسے عالم سے جواب لکھوائیں جس کے جواب کو ساری جماعت فرقہ اہل حدیث آپ کی تسلیم کرتی ہو کیونکہ جس طرح منکرین حدیث اپنے علماء کی سب کتابوں کو بوقت بحث قرآن کے خلاف قرار دے دیتے ہیں اسی طرح آپ کی جماعت فرقہ اہل حدیث کا ہر فرد اپنے بڑے سے بڑے عالم کو قرآن و حدیث کا مخالف جانتا ہے اور عین اس وقت جب پکڑ ہوجائے تو ان سے بیزاری کا اظہار کرتے ہیں اور اپنے فرقہ جماعت اہل حدیث کی کتابوں کا انکار تک کردیتے ہیں کہ یہ سب کتابیں قرآن و حدیث کے خلاف ہیں۔

ان اولوہابیۃ قوم لا یعقلون

عقل ہوتی تو خدا سے نہ لڑائی لیتے 

یہ گھٹائیں اسے منظور بڑھانا تیراآآ

فیس بُک پر ہمارا پیج لائک کریں
 

کچھ لوگ فیس پر پر ہمارے سنی بھائیوں کو بہکا رہے ہیں ان سے بچنے کے لئے ہمارا پیج لائک کریں

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  • s-facebook

اللہ پاک ہم سب کو ان نجدیوں کے فتنے سے محفوظ رکھے (امین)
 
یہ وہابی نجدی اللہ اور اس کے رسول عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم اور اولیاء امت کے گستاخ ہیں اور ان کا ناجی گروہ سے کوئی تعلق نہیں

bottom of page