top of page

دینی مدارس کی تعلیم سے اسلامی علوم کا احیاء ہوا جس کی تحصیل سعادت دارین اور رب ذوالجلال کی رضا کا سبب ہے ۔ تعلیمات قرآنیہ اور اسلامی انداز فکر سے عوام کو آگاہی حاصل ہوئی ۔ خدا کی معرفت اور اس خوف کے اثرات سے مسلمانوں کے قلوب و اذہان منور ہوئے ، خیر و شر بد اخلاقی اور حسن خلق کا معیار قائم ہوا ۔ حریت فکر اور جذبہ جہاد انہی مدارس کی تعلیم سے مسلمانوں کے دلوں میں پیدا ہوا دینی مدارس کی تعلیم کا ہی اثر تھا کہ نظریہ پاکستان کی شدید ترین مخالفت کے دور میں علما و مشائخ کی قیادت میں عامۃ المسلمین نے اسلامی قومیت کی بنیاد پر پاکستان کی حمایت کی اور بلا خوف لومۃ لائم اپنے موقف پر ڈٹے رہے یہاں تک کہ خداد پاکستان معرض وجود میں آیا۔ 1965 کی جنگ میں علما و مشائخ کا جو کردار رہا اس سے بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ دینی مدارس کی تعلیم عظیم الشان افادیت کی حامل ہے۔

(مقالات کاظمیہ)

ان اولوہابیۃ قوم لا یعقلون

عقل ہوتی تو خدا سے نہ لڑائی لیتے 

یہ گھٹائیں اسے منظور بڑھانا تیراآآ

فیس بُک پر ہمارا پیج لائک کریں
 

کچھ لوگ فیس پر پر ہمارے سنی بھائیوں کو بہکا رہے ہیں ان سے بچنے کے لئے ہمارا پیج لائک کریں

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  • s-facebook

اللہ پاک ہم سب کو ان نجدیوں کے فتنے سے محفوظ رکھے (امین)
 
یہ وہابی نجدی اللہ اور اس کے رسول عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم اور اولیاء امت کے گستاخ ہیں اور ان کا ناجی گروہ سے کوئی تعلق نہیں

bottom of page