
عاشورہ کا دن ایک بزرگ دن ہے اس دن ہر نیک کام کرنے کا بڑا اجر و ثواب ہے چند نیک کاموں کا ذکر کیا جاتا ہے
یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرنا بڑا ثواب ہے سیدنا حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رحمۃ اللعلمین صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
من مسح بیدہ علی رٖاس یتیم یوم عاشوراء رفع اللہ تعالی لہ بکل شعرۃ علی راسہ درجۃ فی الجنۃ
جو شخص عاشورہ کے دن یتیم کے سر پر ہاتھ گا تو اللہ تعالی اس کے لئے یتیم کے سر کے ہر بال کے عوض ایک ایک درجہ جنت میں بلند فرمائے گا (غنیۃ الطالبین)
ویسے بھی یتیم کے ساتھ محبت و شفقت کرنا باعث اجر عظٰیم ہے خواہ عاشورہ کا دن ہو یا اور ہو حضرت سیدنا ابو امامہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رحمۃ اللعلمین شفیع المذنبین صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا
کہ جو شخص محض اللہ تعالی کی رضا کے لئے یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرے گا تو اسے ہر بال کے عوض نیکیاں ملیں گی جن پر ہاتھ پھیرے گا اور جو یتیم بچی یا یتیم بچے کے جو اس کے پاس ہے کے ساتھ احسان کرے گا تو میں اور وہ جنت میں ان دو انگلیوں کی طرح اکٹھے ہوں گے اور آپ نے دونوں انگلیوں کو ملا دیا (مشکوۃ)
عاشورہ کے دن غسل کرنا مرض و بیماری سے بچاؤ کا سبب ہے رحمۃ اللعلمیں صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
جو شخص عاشورہ کے روز غسل کرے تو کسی مرض میں مبتلا نہ ہوگا سوائے مرض موت کے
عاشورہ کے دن گناہوں اور معاصی سے توبہ کرنی چاہیے اللہ تعالی اس روز توبہ قبول فرماتا ہے۔حضرت موسی علیہ السلام پر وحی نازل ہوئی اور حکم ہوا
اپنی قوم کو حکم دو کہ وہ دسویں محرم کو میری بارگاہ میں توبہ کریں اور جب دسویں محرم کا دن ہو تو میری طرف نکلین یعنی توبہ کریں میں انکی مغفرت فرماؤں گا(فیض القدیر شرح جامع صغیر)
عاشورہ کے روز آنکھوں میں سرمہ ڈالنا آنکھوں کی بیماری کے لئے شفا ہے سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص عاشورہ کے روز سرمد کا سرمہ آنکھوں میں لگائے تو اس کی آنکھیں کبھی نہ دکھیں گی
حضرت ملا علی قاری اپنی کتاب موضوعات الکبیر میں فرماتے ہیں کہ عاشورہ کے روز آنکھوں میں سرمہ لگانا خوشی کے لئے نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ خارجی لوگوں کا فعل ہے کہ وہ اس میں کوشی کا اظہار کرتے ہیں بلکہ حدیث شریف پر عمل کرنے کے لئے آنکھوں میں سرمہ لگانا چاہیے (اموضوعات الکبیر)
عاشورہ کے دن اپنے گھر میں وسیع پیمانے پر کھانے کا انتظام کرنا چاہیے تاکہ اللہ تعالی سارا سال اس گھر میں خیر و برکت نازل فرمائے
سیدنا حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کوئی عاسورہ کے دن اپنے اہل و عیال پر نفقہ میں وسعت کرے گا تو اللہ تعالی اس پر سارا سال وسعت فرمائے گا حضرت سفیان ثوری رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہم نے اس کا تجربہ کیا تو ہم نے اس کو ایسا ہی پایا
حضرت محبوب سبحانی قطب ربانی سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ اپنی کتاب غنیۃ الطالبین جلد دوم میں فرماتے ہیں کہ حضرت سفیان ثوری رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہم نے پچاس سال کا تجربہ کیا تو وسعت ہی دیکھی
اسی طرح علامہ منادی فیض القدیر میں لکھتے ہیں کہ سیدنا حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہم نے اس کا تجربہ کیا تو اس کو صحیح پایا اور سیدنا ابن عینہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہم نے پچاس یا ساٹھ سال اس کا تجربہ کیا تو وسعت وسعت پائی لہذا مسلمانوں کو چاہیے کہ اس دسویں محرم کو وسیع پیمانہ پر کھانا پکانا چاہیے