top of page
Search

تصوف کیا ہے ؟

  • Ahmed Tareen
  • Aug 10, 2015
  • 2 min read

تصوف کیا ہے ؟ تصوف کسی ورد و وظیفہ کا نام نہیں ہے۔۔۔ کسی خاص تسبیح کا نام تصوف نہیں ہے۔۔۔ تصوف نہ رسوم کا نام ہے اور نہ علوم کانام ہے۔۔۔ نہ کسی وضع قطع کا نام ہے، نہ کسی ہئیت و شکل و صورت کا نام ہے۔۔۔ اور نہ جبہ و دستار و گدی کا نام ہے۔۔۔ تصوف نہ وراثت ہے نہ دعویٰ ہے۔۔۔ تصوف کیا ہے۔۔۔؟ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق حسنہ کا نمونہ کسی نے دیکھنا ہو تو وہ اولیاء و صوفیاء ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق حسنہ کی سب سے بڑی خیرات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے اہل تصوف، اولیاء و صلحاء کو ملی ہے، یہی ولایت ہے اور یہی تصوف ہے۔تصوف سراسر حسن معاملہ ہے اور حسن ادب ہے۔ تصوف یہ ہے کہ اللہ سے معاملہ کیسے کرنا ہے۔۔۔؟ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معاملہ کیسے ہو۔۔۔؟ صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ علیھم سے کیسا معاملہ ہو۔۔۔؟ اولیاء اللہ سے معاملہ کیسے ہو۔۔۔؟ بڑوں، چھوٹوں، بیوی بچوں۔۔۔ والدین، پڑوسیوں، دوست احباب، دشمن۔۔۔ عالم، جاہل، نیک، بد، غریب، امیر سے معاملہ کیسے ہے۔۔۔؟ ہر ایک کے ساتھ اپنا معاملہ اچھا رکھنا تصوف ہے۔ حسن ادب ہے۔ ہمارا حال یہ ہے کہ ہم دو معاملات درست رکھتے ہیں تو آٹھ معاملے خراب رکھتے ہیں۔ "بیڑہ پار ہے" کا غلط تصور اور ہم ! ہمارے معاشرے میں تصور یہ ہے کہ ’’بس جی بیڑا پار ہے‘‘۔۔۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غلام ہیں، میلاد شریف، گیارہویں شریف کا انعقاد کرتے ہیں۔ فلاں بزرگ سے نسبت ہے۔۔۔ فلاں کے مرید ہیں اس لئے نماز، روزہ کی خیر ہے۔۔۔ وقت مل گیا تو پڑھ لی، جی چاہا تو روزہ رکھ لیا۔۔۔ طبیعت میں آگیا تو کسی کی کوئی ضرورت پوری کردی۔۔۔ دیگیں پکوادیں، عمرے اور حج پر چلے گئے۔۔۔ بس اس طرح کے آسان آسان کام کرلئے اور سوسائٹی میں حاجی صاحب، میاں جی کہلواتے رہے۔۔۔ یعنی یہ پارٹ ٹائم شریعت بھی ہم نے اپنا رکھی ہے۔ میں نے تو ساری زندگی کسی ایسے ولی کو نہیں دیکھا جس نے ’’ایسے ہی بیڑا پار ہونے‘‘ کی تعلیم دی ہو۔۔۔ یہ مال کمانے والے لوگ ایسے ہی بیڑے پارلگاتے ہیں کہ بس آپ ایک بار ہمارے ہاتھ میں ہاتھ دے دیں، ہماری جیب بھر دیں ان شاء اللہ بیڑا ہی پار ہے۔ افسوس! عرس میں سال میں ایک مرتبہ حاضری۔۔۔ اور پیر صاحب کو نذر نیاز دینے کو ہم نے تصوف بنالیا۔ یہ اولیاء کی تعلیمات نہیں اور نہ یہ تصوف ہے۔ اولیاءاللہ وہ ہیں جن کی زندگی کا کوئی لمحہ سنت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف نہیں ہوتا اور جن کی زندگی کثرتِ غم ، خوف و محبت الہی کی کیفیت میں گزرتی ہے۔اور وہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ حسنہ کا اعلی نمونہ ہوتے ہیں

 
 
 

Comments


Follow "THIS JUST IN"
  • Facebook Basic Black
  • Twitter Basic Black
  • Google+ Basic Black

Also Featured In

bottom of page