top of page
Search

Aamir Khan P K

  • Writer: Waheed Ahmed
    Waheed Ahmed
  • Dec 31, 2014
  • 5 min read

بسم اللہ الرحمٰن الرحیمالصلوٰۃ والسلام علیک یا رسول اللہعامر خان کی فلم"پی کے"اور مذہب سے بیزاریالسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!ایک طویل حدیثِ پاک میں نبیِّ پاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے یہ ارشاد فرمایا:اولاد آدم مختلف طبقات پر پیدا کی گئی ان میں سے بعض مومن پیدا ہوئے حالتِ ایمان پر زندہ رہے اور مومن ہی مریں گے، بعض کافر پیدا ہوئے حالتِ کفر پر زندہ رہے اور کافِر ہی مریں گے جبکہ بعض مومِن پیدا ہوئے مومِنانہ زندگی گزاری اور حالتِ کفر پر رخصت ہوئے بعض کافِر پیدا ہوئے ،کافِر زندہ رہے اور مومِن ہو کر مریں گے۔ ( سُنَنُ التّرمذی ج4 ص 81 حدیث 2198 )محترم مسلمان بھائیوں اور بہنوں کی خدمت میں سلام کے بعد بندہ ناچیز محمد شان الحنفی الماتریدی عرض گزار ہے کہ کچھ دن پہلے ایک "پی کے"نامی فلم کے بارے میں سننے کا اتفاق ہوا کہ اس میں معروف بالی وڈ اداکار عامر خان نے ایک دوسرے سیارے کی مخلوق کا کردار ادا کیا ہے ۔ فلم کی کہانی کچھ یوں ہے کہ جناب عامر خان صاحب کسی دوسرے سیارے سے ہماری زمین پر تشریف لاتے ہیں ان کے گلے میں ایک "لاکٹ" ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ اپنے سیارے والوں کے ساتھ رابطے میں ہوتے ہیں،اس کی اہمیت کچھ یوں بھی زیادہ ہے کہ بغیر اس کے عامر خان صاحب اپنے سیارے کے لوگوں کو بلا نہیں سکتے جب بلا نہیں سکتے تو واپس بھی نہیں جا سکتے ۔۔۔۔۔ہوتا کچھ یوں ہے کہ یہ لاکٹ عامر خان سے ایک بندہ چھین لیتا ہے ۔۔۔۔پھر عامر خان اس کو تلاش کرتے کرتے انڈیا کہ شہر دلی میں پہنچ جاتے ہیں وہاں جب یہ لوگوں سے اپنے لاکٹ کا پوچھتے ہیں تو سب لوگ کہتے ہیں کہ بھگوان ہی جانتا ہوگا ،یا بھگوان ہی تمہاری مدد کر سکتا ہے ۔۔۔۔۔عامر خان کے لئے یہ لفظ نیا ہوتا ہے کہ وہ بھگوان کی تلاش میں نکل پڑتا ہے کہانی آگے چلتی جاتی ہے تو جناب عامر خان صاحب پریشان نظر آتے ہیں کہ ہندو کا بھگوان اور ہے عیسائیوںکا اور؟ مسلمان کسی اورخداکو مانتےہیں اور سکھ کسی اور کو ۔۔۔ہر ایک نے اپنا اپنا طریقہ بنایا ہوا ہے خدا تک پہنچنے کا ۔۔۔۔جب عامر خان صاحب ہر مذہب کے طریقہ کو اپنا کر خدا سے لاکٹ مانگتے ہیں اور لاکٹ پھر بھی نہیں ملتا تو یہ جناب دل برداشتہ ہوتے ہیں اور یہ ذہن بنا لیتے ہیں کہ یہ مسلمان ہندو عیسائی سکھ وغیرہ انسانوں کے بنائے ہوئے مذہب ہیں اگر خدا نے یہ مذہب بنائے ہوتے تو ہر ایک کے پچھوارے(پیچھے) پر ایک ایک ٹھپہ ہوتا کہ یہ مسلمان ہے یہ سکھ ہے یہ عیسائی ہے ۔۔۔لہذا جب ایسا نہیں ہے تو پتاچلا کہ یہ خدا ساختہ مذاہب نہیں انسانون کے خود ساختہ ہیںاور ان کا تعلق خدا سے ہے ہی نہیں اسے وہ اپنی اصطلاح میں رانگ نمبر کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔اس بات کا ثبوت فلم کے آخر میں عامر خان کے اس سین سے بھی ملتا ہے کہ جب عامر خان صاحب تپسوی (ہندوپنڈت) کو جواب دیتے ہوئے کہتے ہیںجس کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ"کون ہندو کون مسلمان ٹھپہ کدھر ہے دکھاؤ؟(یہ مذہب )تمہارا بھگوان نہیں تم بنایا ہے اور یہ اس گولا(زمین) کا سب سے ڈینجر(خطرناک) رانگ نمبر ہے"یہ تھا اس مووی کا خلاصہ ۔۔۔اس مووی کو دیکھنے کے بعد یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ فلم بنانے کا مقصد خدا کا انکار نہیں بلکہ مذاہب کا انکار ہے پھر چاہے وہ اسلام ہو یا ہندوازم یا سکھ ازم؟کہ ان مذاہب نے انسان کو جوڑنے کی بجائے توڑا ہے اور یہ مذاہب خدا نے نہیںبنائے بلکہ انسانوں نے بنائے ہیں۔۔۔۔۔ ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں کہ ہندو،عیسائی ،سکھ اس فلم کے بارے میں کیا رائے دیتے ہیں ہمیں تو اپنے مسلمان بھائی بہنوں کا ایمان بچانا ہے کہ کہیں وہ اس فلم کی سٹوری اور مقصد کو دیکھ کر اسلام دشمن پڑاپیگنڈا کا شکار نہ ہو جائیں۔اور ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔آئیے اب پڑھئے اسلام اس بارے میں کیا کہتا ہے ۔۔۔۔۔ہر مسلمان کا یہ ماننا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو فطرت اسلام پر پیدا کیا جیسا کہ حدیث شریف کے الفاظ ہیں کہکُلُّ مَوْلُوْدٍ یُوْلَدُ عَلیٰ فِطْرَۃِ الْاِسْلَامِ اِلَّا اَنَّ اَبَوَیْہِ یُھَوِّدَانِہِ اَوْ یُنَصِّرَانِہِ أَوْیُمَجِّسَانِہِ(صحیح البخاری،کتاب الجنائز،باب ماقیل فی اولاد المشرکین،الحدیث۱۳۸۵،ج۱،ص۴۶۶بتغیرقلیل)یعنی ہر بچہ فطرت اسلام ہی پر پیداہوتاہے مگر اس کے والدین اپنی صحبت سے اسے یہودی، نصرانی یا مجوسی بنادیتے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو اس دنیا میں امتحان کے لئے بھیجا ہے جو اس دنیا میں رہتے ہوئے شیطان کے وار سے بچا کفر و گمراہی سے بچ کا اسلامی زندگی گزاری اس کے لئے اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے جنت انعام میں عطا فرمائے گا ۔انسانوں کی اصلاح کے لئے اللہ رب العالمین نے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار نبی و رسول بھیجے جو کہ دین حق کی طرف بلانے والے تھے۔اور یہ ہمارے ایمان میں شامل ہے کہ کسی بھی نبی کی نبوت کا انکار یا ان کی توہین کفر ہے۔پھر نبوت کا یہ سلسلہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر آکر ختم ہوتا ہے اور پھر واضح فرما دیا جاتا ہے کہ اسلام کے علاوہ جتنے بھی مذاہب ہیں سب باطل ہیں قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا دیا کہ اللہ تعالی ٰ نے اسلام کو بطور دین قبول فرما لیا ہے اب اگر کوئی اس کے علاوہ دین چنے گا تو وہ دین ہرگز قابل قبول نہ ہوگا۔۔۔۔۔یہ قرآن کی وہ باتیں ہیں جنہیں ماننا ضروری ہے کہ اس کے انکار پر کفر لازم ہے ۔۔۔۔اب یہ کہنا کہ کیا مسلمان کیا ہندو؟ یہ مذہب خدا نے نہیں تم لوگوں نے بنائے ہیں(خالص کفریہ جملہ ہے) کیونکہ اس میں جہاں دیگر مذاہب کا انکار پایا جاتاہے وہی پیغمبر اسلام کے لائے ہو ئے دین حق دینِ اسلام کا انکار پایا جاتا ہے ۔۔۔۔جو شخص یہ کہے کہ اسلام اللہ تعالیٰ کا مقبول دین نہیں وہ شخص کافر ہے کہ اس نے اس قول سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین حق کا انکار کیا۔۔۔۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا انکار اللہ تعالیٰ کے انکار کی مترادف ہے ۔۔۔۔اس فلم میں یوں تو بہت سی غیر شرعی غیر اسلامی باتیں ہیں لیکن سر دست صرف اسی بات پر فوکس کیا گیا ہے جو مذہب اسلام کے انکار پر مشتمل ہے وگرنہ اس کا تفصیل سے رد کیا جائے تو یہ مضمون کتاب کی صورت اختیار کر جائے ۔ ۔۔۔۔اسی لئے صرف مختصر کلام کیا کہ جو پیغام حق ہے وہ پہنچ جائے کیونکہ اس وقت ہمارے مخاطبین اپنے ہی مسلمان ہیں نہ کہ ملحد ،سیکولر وغیرہمسلمانوں کو چاہئے کہ نہ صرف اس فلم کا بائیکاٹ کریں بلکہ تمام تر فلموں کا بائیکاٹ کریںکہ ہر فلم کی ہر بات پر آپ کو شرعی حکم ملے ایسا نہیں ہوگا۔۔۔اب پھر جانے انجانے میں ایسی کئی فلموں کو مسلمانوں نے دیکھا ہوگا کم علمی کی بنا پر تعریف بھی کر دی ہوگی تو ذرا سوچیے ان کے ایمان کا کیا بنا ہوگا؟ایک مسلمان کہلوانے والے گلو کارکا ہی تو وہ گانا ہے جو بہت مشہور ہوا اورمسلمان کہلوانے والوں میں سے کثیر تعداد نے نہ صرف اسے سنا بلکہ خوشی خوشی گنگنایا۔اس کے الفاظ ملاحظہ کیجئےکیسے کیسوںکو دیا ہے مجھ کو بھی تو لفٹ کرا دے (العیاذ باللہ)پھر اسی گانے میں یہ بھی ہے کہاپنی جیبیں جھاڑ مولا(معاذ اللہ)جب اللہ تعالیٰ کو اس طرح پکارا جائے گا تو ایمان کیونکر سلامت رہے گا؟ پہلے شعر میں اللہ وحدہ لاشریک اعتراض ہے ، کہ اے خدا کیسے کیسے لوگوں کو دے دیا ہے ۔ دوسرے میں معاذ اللہ شاعر نے اللہ کو لباس پہننے والا سمجھا ہے کہ جیبیں جھاڑنے کا کہہ رہا ہے ۔۔۔اگر یہ جملہ محاواتاً بھی کہا جائے تو بہت برا ہے کہ اللہ تعالیٰ کہ لئے ایسے الفاظ کا استعمال سخت سخت حرام ہے ۔اسی طرح ایک گانا ہےحسینوں کو آتے ہیں کیا کیا بہانےخدا بھی نہ جانےتو ہم کیسے جانے (استغفراللہ)نہ جانے کتنے مسلمانوں نے یہ گانا گنگنایا ہوگا؟اور اللہ تعالیٰ کی طرف جہالت(نہ جاننے) کی نسبت کردی ہوگی معاذ اللہمحترم مسلمانو!خدارا ،اپنے ایمان کی حفاظت کی فکر کرو اور ان گانے باجوں والی فلموں ڈراموں کا بائیکاٹ کرو کہ کہیں انجانے میں ہم کسی کفریہ نظریہ کی تائید نہ کر دے ۔۔۔۔اللہ تعالیٰ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم

طارق ذلیل.png

 
 
 

Recent Posts

See All
دستر خوان جھاڑنا بھی ایک فن ہے

" دسترخوان جھاڑنا بھی ایک فن ھے.. " حضرت مولانا سید اصغر حسین رحمتہ اللہ علیہ جو "حضرت میاں صاحب" کے نام سے مشہور تھے ' بڑے عجیب و غریب...

 
 
 

Comments


Featured Posts
Recent Posts
Search By Tags
Follow Us
  • Facebook Basic Square
  • Twitter Basic Square
  • Google+ Basic Square
ان اولوہابیۃ قوم لا یعقلون

عقل ہوتی تو خدا سے نہ لڑائی لیتے 

یہ گھٹائیں اسے منظور بڑھانا تیراآآ

فیس بُک پر ہمارا پیج لائک کریں
 

کچھ لوگ فیس پر پر ہمارے سنی بھائیوں کو بہکا رہے ہیں ان سے بچنے کے لئے ہمارا پیج لائک کریں

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  • s-facebook

اللہ پاک ہم سب کو ان نجدیوں کے فتنے سے محفوظ رکھے (امین)
 
یہ وہابی نجدی اللہ اور اس کے رسول عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم اور اولیاء امت کے گستاخ ہیں اور ان کا ناجی گروہ سے کوئی تعلق نہیں

bottom of page