top of page
Search

دستر خوان جھاڑنا بھی ایک فن ہے

  • Writer: Waheed Ahmed
    Waheed Ahmed
  • Mar 19, 2015
  • 2 min read

" دسترخوان جھاڑنا بھی ایک فن ھے.. " حضرت مولانا سید اصغر حسین رحمتہ اللہ علیہ جو "حضرت میاں صاحب" کے نام سے مشہور تھے ' بڑے عجیب و غریب بزرگ تھے.. ان کی باتیں سن کر صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کے زمانے کی یاد تازہ ھوجاتی.. حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ھیں کہ ایک مرتبہ میں ان کی خدمت میں گیا.. انہوں نے فرمایا.. " کھانے کا وقت ھے آؤ کھانا کھالو.. " میں ان کے ساتھ کھانا کھانے بیٹھ گیا.. جب کھانے سے فارغ ھوئے تو میں نے دسترخوان کو لپیٹنا شروع کیا تاکہ میں جاکر دسترخوان جھاڑوں تو حضرت میاں صاحب نے میرا ھاتھ پکڑ لیا اور فرمایا.. " کیا کر رھے ھو..؟ " میں نے کہا.. " حضرت دسترخوان جھاڑنے جارھا ھوں.. " حضرت میاں صاحب نے پوچھا.. " دسترخوان جھاڑنا آتا ھے..؟ " میں نے کہا.. " حضرت ! دسترخوان جھاڑنا کون سا فن یا علم ھے جس کے لئے باقاعدہ تعلیم کی ضرورت ھو.. باہر جا کر جھاڑ دوں گا.. " حضرت میاں صاحب نے فرمایا.. " اسی لئے تو میں نے تم سے پوچھا تھا کہ دسترخوان جھاڑنا آتا ھے یا نہیں..؟ معلوم ہوا کہ تمھیں دسترخوان جھاڑنا نہیں آتا..! " میں نے کہا.. " پھر آپ سکھا دیں.. " فرمایا.. " ہاں..! دسترخوان جھاڑنا بھی ایک فن ھے.. " پھر آپ نے اس دسترخوان کو دوبارہ کھولا اور اس پر جو بوٹیاں یا بوٹیوں کے ذرات تھے ' ان کو ایک طرف کیا.. اور ہڈیوں کو جن پر کچھ گوشت وغیرہ لگا ھوا تھا اُن کو ایک طرف کیا.. اور روٹی کے جو چھوٹے چھوٹے ذرّات تھے اُنکو ایک طرف جمع کیا.. پھر مجھ سے فرمایا.. " دیکھو ! یہ چار چیزیں ھیں.. اور میرے یہاں ان چاروں کی علیحدہ علیحدہ جگہ مقرر ھے.. یہ جو بوٹیاں ھیں، ان کی فلاں جگہ ھے.. بلی کو معلوم ھے کھانے کے بعد اس جگہ بوٹیاں رکھی جاتی ھیں وہ آکر ان کو کھالیتی ھے.. اور ان ہڈیوں کےلئے فلاں جگہ مقرر ھے.. محلے کے کتوں کو وہ جگہ معلوم ھے وہ آکر ان کو کھالیتے ھیں.. اور جو روٹیوں کے ٹکڑے ھیں.. اُن کو میں اس دیوار پر رکھتا ھوں.. یہاں پرندے، چیل کوّے آتے ھیں اور وہ اِن کو اٹھا کر کھا لیتے ھیں.. اور یہ جو روٹی کے چھوٹے چھوٹے ذرات ھیں.. تو میرے گھر میں چیونٹیوں کا بَل ھے اِن کو اُس بل میں رکھ دیتا ھوں.. وہ چیونٹیاں اس کو کھا لیتی ھیں.. " پھر فرمایا.. " یہ سب اللہ جل شانہ کا رزق ھے.. اس کا کوئی حصہ ضائع نہیں جانا چاھئے.. 

 
 
 

Recent Posts

See All
حکایات

دو سبق آموز حكایات ـــــــــــــــ پہلی حکایت "ایک درویش کو ایک کُتے نے کاٹ لیا ۔ درد کے مارے درویش کے آنسو نکل آئے ۔" اس کی ننھی بیٹی...

 
 
 

Comments


Featured Posts
Recent Posts
Search By Tags
Follow Us
  • Facebook Basic Square
  • Twitter Basic Square
  • Google+ Basic Square
ان اولوہابیۃ قوم لا یعقلون

عقل ہوتی تو خدا سے نہ لڑائی لیتے 

یہ گھٹائیں اسے منظور بڑھانا تیراآآ

فیس بُک پر ہمارا پیج لائک کریں
 

کچھ لوگ فیس پر پر ہمارے سنی بھائیوں کو بہکا رہے ہیں ان سے بچنے کے لئے ہمارا پیج لائک کریں

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  • s-facebook

اللہ پاک ہم سب کو ان نجدیوں کے فتنے سے محفوظ رکھے (امین)
 
یہ وہابی نجدی اللہ اور اس کے رسول عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم اور اولیاء امت کے گستاخ ہیں اور ان کا ناجی گروہ سے کوئی تعلق نہیں

bottom of page