ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) داعش اور القاعدہ جنگی قیدیوں کے ساتھ خوفناک سلوک کرنے کے لئے مشہور ہیں مگر ان کے اپنے جنگجو سعودی قید خانوں میں کس حال میں ہیں، یہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔برطانوی اخبار ”انڈی پینڈنٹ“ نے سعودی عرب کی الحائر جیل کا جو نقشہ بیان کیا ہے وہ کسی قید خانے کی بجائے فائیو سٹار ہوٹل کا منظر پیش کرتا ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ اس جیل کے آہنی گیٹ کے پیچھے خوشبو دار پودے، خوبصورت اور پرآسائش عمارتیں اور سرخ قالین نظر آتے ہیں۔ یہاں بنائے گئے 38 بیڈرومز میں ٹیلی ویژن، فریج اور جہازی سائز بیڈ فراہم کئے گئے ہیں اور خصوصاً شادی شدہ قیدیوں کے لئے فراہم کی گئی سہولتیں تو حیرت انگیز ہیں۔ یہ قیدی ہر ماہ 3سے 5 گھنٹے اپنی بیویوں کے ساتھ گزار سکتے ہیں۔
کیا آپ کو معلوم ہے بندوق کس ملک میں ایجاد کی گئی؟جواب جان کر آپ کو شدید حیرت ہو گی
یہاں موجود گیارہ سو قیدیوں کو دہشت گردی کے جرائم میں جیل بھیجا گیا ہے۔ دارالحکومت سے چند میل کی دوری پر واقع یہ جیل پانچ ہائی سیکیورٹی جیلوں میں سے سب سے بڑی ہے جہاں القاعدہ اور داعش کے شدت پسندوں کو قید کیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہاں قید مجرم انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں لیکن اسلام ہمیں درس دیتا ہے کہ قیدیوں کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے تاکہ وہ جرم کی زندگی چھوڑ کر راہ راست پر آجائیں
Comments